محبت کے اب ہم طلبگار ہیں
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 482
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
محبت کے اب ہم طلبگار ہیں
یہ کلام ۲۶ جولائی ۲۰۲۳ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام تمام اہلِ محبت کی نذر ۔ امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جوالفت سے جینے کو تیّار ہیں
وہی لوگ جگ میں سمجھدار ہیں
فلک کے خُدا کر دے صحت عطا
زمیں پر خُدا سارے بیمار ہیں
بہت ہو چکی نفرتوں میں بسر
محبت کے اب ہم طلبگار ہیں
ذرا مُسکُرا کر ہمیں دیکھیے
کہ ہم آپ کے ہی تو دلدار ہیں
نہیں ہم رہے قابلِ التفات
مگرپھر بھی کتنے وفادار ہیں
ہمیں آپ سے کوئی شکوہ نہیں
شکایت ہے خود سے ستمگار ہیں
محبت نہیں بھیک میں دیجیے
کہ ہم آدمی تھوڑے خوددار
خیالؔ اپنی الفت بڑھا دیجیے
جو لمحے محبت کے درکار ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی محبتوں کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- محبت کے اب ہم طلبگار ہیں.jpg (456.52 KiB) Viewed 471 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)