خدارا اس طرح سے دیکھیے مت
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 476
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
خدارا اس طرح سے دیکھیے مت
یہ کلام ۲۱ جون ۲۰۲۴ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زمیں پر ہر کوئی خود سے خدا ہے
جسے جتنا بڑا عہدہ ملا ہے
یہ جو فرعون ہم پر ہیں مسلط
انہیں ہم نے مسلط خود کیا ہے
ہماری زندگی تو ہے تماشا
جسے کردار خود ہم نے دیا ہے
بھروسہ اُٹھ گیا سارے جہاں سے
کہ ہم سے وقت نے دھوکا کیا ہے
تمہیں اپنی جفائیں ہوں مبارک
ہمیں اپنی مگر حاصل وفا ہے
خدا سے کر کے بندوں نے بغاوت
خدا سے مانگی بخشش کی دعا ہے
کوئی تو ہے وجہ بربادیوں کی
ہمارے واسطے کچھ تو سزا ہے
مسلسل آپ کی ترچھی نگاہیں
ہمارا دل تو زخمی ہو گیا ہے
خدارا اس طرح سے دیکھیے مت
کہ قاتل آپ کی ہر اک ادا ہے
شکایت ہے زمیں والوں سے اس کو
چلا جو چاند پر اک قافلہ ہے
خیال اپنا بلاوا آئے گا جب
لگے گا درد سینے میں اٹھا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- خدارا اس طرح سے دیکھیے مت.jpg (60.56 KiB) Viewed 2139 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)