Page 1 of 1

خدارا اس طرح سے دیکھیے مت

Posted: Fri Jan 17, 2025 11:59 pm
by ismail ajaz

یہ کلام ۲۱ جون ۲۰۲۴ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زمیں پر ہر کوئی خود سے خدا ہے
جسے جتنا بڑا عہدہ ملا ہے

یہ جو فرعون ہم پر ہیں مسلط
انہیں ہم نے مسلط خود کیا ہے

ہماری زندگی تو ہے تماشا
جسے کردار خود ہم نے دیا ہے

بھروسہ اُٹھ گیا سارے جہاں سے
کہ ہم سے وقت نے دھوکا کیا ہے

تمہیں اپنی جفائیں ہوں مبارک
ہمیں اپنی مگر حاصل وفا ہے

خدا سے کر کے بندوں نے بغاوت
خدا سے مانگی بخشش کی دعا ہے

کوئی تو ہے وجہ بربادیوں کی
ہمارے واسطے کچھ تو سزا ہے

مسلسل آپ کی ترچھی نگاہیں
ہمارا دل تو زخمی ہو گیا ہے

خدارا اس طرح سے دیکھیے مت
کہ قاتل آپ کی ہر اک ادا ہے

شکایت ہے زمیں والوں سے اس کو
چلا جو چاند پر اک قافلہ ہے

خیال اپنا بلاوا آئے گا جب
لگے گا درد سینے میں اٹھا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ