ہنر سیکھیے زندگی کے سفر کا
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 476
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
ہنر سیکھیے زندگی کے سفر کا
یہ کلام ۷ اکتوبر ۲۰۲۴ میں لکھا گیا تھا
قارئین کرام ایک تازہ کلام کے ساتھ حاضرِخدمت ہوں امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہا رد نہ کرنا کسی معتبر کا
ادب سے تقاضا ہے حسن نظر کا
میں اپنے ہی اطراف میں گھر چکا ہوں
پتہ دیجیے مجھ کو میرے ہی گھر کا
کہاں سے چلا تھا کہاں پر کھڑا ہوں
نہیں مجھ کو ادراک اپنے سفر کا
کوئی تو دکھائے اسے اس کی منزل
جو بھٹکا ہے راہی ادھر کا ادھر کا
خدا کے سوا کون مشکل کشا ہے
گدا کیوں ہو انسان غیروں کے در کا
مرا ہاتھ تھامو مرا ساتھ دو تم
بنو ہمسفر تم ہی میری ڈگر کا
تمہیں زندگی کی ملیں ساری خوشیاں
فقط ہو محبت صلہ عمر بھر کا
محبت کی راہوں کو آسان کر کے
ہنر سیکھیے زندگی کے سفر کا
خیالؔ آپ سے ہے ہمیں تو محبت
سخن آپ کا ہے محبت نگر کا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی محبتوں کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- ہنر سیکھیے زندگی کے سفر کا.jpg (157.39 KiB) Viewed 2202 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)