خفا ہے یہاں آدمی آدمی سے
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 444
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
خفا ہے یہاں آدمی آدمی سے
قارئین کرام آداب عرض ہیں ایک فی البدیہہ کلام پیشِ خدمت ہے امید ہے آپ احباب اپنی محبتوں سے نوازیں گے
عرض کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہے بےزار ہر کوئی اس زندگی سے
کہ ملتے ہیں سب لوگ ہی مطلبی سے
کسی کی خوشی سے کسی کی ہنسی سے
خفا ہے یہاں آدمی آدمی سے
ہے ملنا ملانا محبت سے خالی
غرض ہے سبھی کی دمِ دوستی سے
سب اپنے لیےجیتے ہیں اس جہاں میں
نہیں فرق پڑتا کسی کی کمی سے
اجالا ہر اک سمت پھیلا ہوا ہے
نکل کر تو دیکھو ذرا تیرگی سے
ضرور آسمان ان کی ہے دسترس میں
ہے رفتار جن کی سُبک روشنی سے
یہ دل توڑنا آپ کا مشغلہ ہے
ہوئے سب ہیں برباد اس دل لگی سے
خیالؔ اپنے رُخ کا تعیّن تو کر لو
نہ کھو جائے منزل کسی کج رَوی سے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی محبتوں کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- خفا ہے یہاں آدمی آدمی سے.jpg (116.75 KiB) Viewed 278 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)
- ismail ajaz
- -
- Posts: 444
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
Re: خفا ہے یہاں آدمی آدمی سے
ریحانہ صاحبہ
حوصلہ افزائی کے لیے شکرگزار ہوں میں
آپ کی ذرّۃ نوازی ہے
اللہ آپ کو شاد و آباد رکھے سدا سلامت رہیے
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)