کیوں نکتہء نظر مرا سمجھا نہیں گیا
Moderator: Muzaffar Ahmad Muzaffar
- ismail ajaz
- -
- Posts: 436
- Joined: Tue Jan 13, 2009 12:09 pm
کیوں نکتہء نظر مرا سمجھا نہیں گیا
قارئین کرام ایک کلام ۲ مارچ ۲۰۲۳ میں لکھا پیشِ خدمت ہے ، امید ہے پسند آئے گا
عرض کیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعدے کا پاس آپ سے رکّھا نہیں گیا
اُس پر ڈھٹائی آپ سے سوچا نہیں گیا
دعویٰ خُدائی کا کیا جس نے تمام عمر
اس کے بھی ہاتھ سے کبھی کاسا نہیں گیا
کہتے ہیں اب وہ آپ تو بالکل بدل گئے
لگتا ہے ٹھیک سے ہمیں پرکھا نہیں گیا
رطب اللساں زبان رہی ذکرِ یار میں
اور وقتِ وصل آپ سے بولا نہیں گیا
اک دوسرے کی تب تلک تھی قدر و منزلت
اک دوسرے کو جب تلک جانا نہیں گیا
دنیا کی چالبازیوں میں خود سے آ گئے
ورنہ ہمیں کسی سے بھی پھانسا نہیں گیا
ہر شخص نے ہی مجھ پہ ہے الزام دھردیا
کیوں نکتہء نظر مرا سمجھا نہیں گیا
اس کو نفاق کے سوا ہم اور کیا کہیں
آئینہ جان بوجھ کے دیکھا نہیں گیا
یا آپ خود خیالؔ محبت میں لٹ گئے
یا دوسروں سے آپ کو روکا نہیں گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کی توجہ کا طلبگار
اسماعیل اعجاز خیالؔ
- Attachments
-
- کیوں نکتہء نظر مرا سمجھا نہیں گیا.jpg (123.7 KiB) Viewed 410 times
محبّتوں سے محبّت سمیٹنے والا
خیالؔ آپ کی محفل میں آج پھر آیا
muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa
Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa
Ismail Ajaz Khayaal
(خیال)